ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / آسام: گھروں کی مسماری کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر

آسام: گھروں کی مسماری کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر

Sun, 29 Sep 2024 12:38:21    S.O. News Service

گوہاٹی، 29/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) آسام کے 48 افراد نے بدھ کے روز سپریم کورٹ میں توہینِ عدالت کی درخواست دائر کی، جس میں کامروپ میٹروپولیٹن ضلع کے کچوتالی گاؤں میں ان کے مکانات کی مجوزہ مسماری کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ درخواست میں یہ مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کا گھروں کو مسمار کرنے کا منصوبہ سپریم کورٹ کے 17 ستمبر کے حکم کی خلاف ورزی ہے، جس میں ملک بھر میں یکم اکتوبر تک مکانات کی مسماری پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ملک بھر میں ریاستی حکومتیں بلڈوزر کارروائیوں کے ذریعے ملزمین کی جائیدادوں کو سزا کے طور پر منہدم کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

گزشتہ چند ہفتوں کے دوران، کامروپ میٹروپولیٹن کے سونا پور میں بے دخلی کی مہم کے تحت تقریباً ۵۰۰ مکانات کو مسمار کیا گیا۔ ضلع انتظامیہ نے جاری کردہ نوٹس میں رہائشی زمینوں پر درخواست کنندگان کے قبضہ کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے جبکہ مکینوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں بے دخلی کے نوٹس کے بارے میں کوئی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔ پٹیشن میں مزید کہا گیا کہ شہریوں کا رہائش کا حق چھینا نہیں جا سکتا اور نہ ہی مناسب قانونی عمل کی پیروی کے بغیر اس کی خلاف ورزی کی جا سکتی ہے۔

    


Share: